امرود کو پکی ہوئی تازہ حالت میں خوب چبا کر کھایاجائے، کچی حالت میں اس کا اپنا الگ مزہ ہے لیکن اس سے پیٹ کا درد ہوسکتا ہے۔ اگر مسوڑھے پھول گئے ہوں تو امرودکے درخت کی چھال کو پانی میں ابال کرکلیاں اور غراغرے کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔ اسی طرح ایک دو مٹھی امردو کے پتے کترے کے پانی میں پانچ منٹ ابالیں اور ٹھنڈا کرنے کے بعد اس پانی سے جلد کو دھوئیں تو کھجلی، پھوڑے پھنسی، خارش، کیلوں، چنبل، زخم و خراش میں آرام آسکتا ہے۔
امردو کے پتوں کی چائے ذیابیطس اور بلڈپریشر کم کرنے میں معاون ہوسکتی ہے جس کیلئے درخت سے پتے اس وقت توڑے جائیں جب اس پر پھل پک رہا ہو۔ ان پتوں کو 45ڈگری درجہ حرارت پر خشک کرکے ان کا چورا بنالیں اور کھولتے ہوئے پانی میں دم دے کر چائے تیار کرلیں۔ اس چائے کو ٹھنڈی حالت میں استعمال کرنے سے اسہال کی تکلیف بھی ختم ہوسکتی ہے۔ امرود کی تازہ پتیاں چبانے سے دانت کا درد بھی دور ہو جاتا ہے اور کچھ ممالک میں پتوں کو پیس کر نچوڑنے کے بعد ٹکیاں بناکر درد کی جگہ پر رکھنے کا رواج بھی عام ہے۔ تائیوان میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں واضح ہوا ہے کہ امرود کا رس استعمال کرنے سے خون کی بڑھی ہوئی شکر میں نمایاں کمی واقع ہو جاتی(باقی صفحہ نمبر54 پر)
(بقیہ:امردو کے پتوں کی چائے سے ذیابیطس اور بلڈپریشر کا علاج)
ہے جبکہ میکسیکو میں اسے اسہال کے خلاف تیر بہدف نسخہ سمجھا جاتا ہے۔ طبی اعتبار سے امرود مفرح اور مقوی ہے جو خفقان اور گھبراہٹ دور کرتاہے، قبض نہیں ہونے دیتا اور بواسیر سے بھی نجات دلاتا ہے۔ امرود کی چاٹ میں کالی مرچ، نمک اور سونٹھ کی آمیزشن اسے نہ صرف ائقہ دار بناتی ہے جبکہ طبی اعتبار سے بھی اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے مگر یاد رہے کہ مصالحہ زیادہ نہیں ہونا چاہیے نیز امرود کھانے کے بعد پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ ایسا کرنے سے گلا خراب ہوسکتا ہے۔ اس موسم میں تازہ ملنے والے پھلوں میں امرود بھی سرفہرست ہے لہٰذا اس کا کھل کر استعمال کریں کیونکہ بہرحال یہ ایک عمدہ پھل اور مفید غذا ہی نہیں دوا بھی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں